بھارتی آرمی چیف اوپیند دویدی کی پاکستان کےخلاف ہرزہ سرائی مخبوط الحواس شخص کےبیان سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی
بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی”را” امریکہ، کینیڈا ، پاکستان اور مغربی ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیوں میںملوث ہے

بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور پاکستان کودہشت گرد کا مرکز کہا۔ ان کی یہ ہرزہ سرائی کسی آرمی چیف کا بیان کم اور مخبوط الحواس شخص کا بونگی زیادہ لگتی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں جنرل دویدی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پربھی تضاد سے بھرپور گفتگو کی ۔ جنرل دویدی نے ایک ہی وقت میں مقوضہ کشمیر کی صورتحال میں غیر معمولی بہتری ، لائن آف کنٹرول پر مزید 15ہزار فوجی تعینات کرنے اور مقبوضہ وادی میں بدامنی کی لہر میں اضافے جیسی مختلف باتیں کی ہیں ۔ بھارتی آرمی چیف نے اپنے تئیں مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی لہر کو نہ صرف دہشت گردی قرار دیا بلکہ دعویٰ کیا کہ اس میں پاکستان ملوث ہے ۔ اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے لداخ کی سرحد پر چین کے ساتھ کشیدہ حالات کا تذکرہ بھی کیا اور یہ بھی کہا کہ بھارت ایک وقت میں دو محاذوں پر نہیں لڑ سکتا ۔ بھارتی آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ لائن آف کنٹرول پر موثر جنگ بندی کے باوجود مسلح عسکریت پسندوں کی دراندازی کا سلسلہ جاری ہے ، اس کے ساتھ حیرت انگیز بات یہ بھی رہی کہ موصوف نے مقبوضہ کشمیر میں ٹیررازم کی جگہ ٹور ازم کے آنے کی خبر بھی سنائی ۔ کھلے الفاظ میں یہ کہ بھارتی آرمی چیف نے اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں 5اگست 2019ءکے فاشٹ اقدام کے مثبت نتائج کو سامنے لانے کی کوشش ضرور کی تاہم اپنی تضاد بیانی کی وجہ سے بری طرح ناکام رہے ۔پاک فوج کے ترجمان نے بھارتی آرمی چیف کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کا منہ توڑ جواب دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ” بھارتی آرمی چیف کی طرف سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا اور ریاستی سرپرستی میں جارحیت کے مقامی ردعمل کا الزام لگانا نہ صرف حقائق کے منافی بلکہ بھارت کے پہلے سے طے شدہ مؤقف کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش اورمنافقت کی بدترین مثال ہے ۔یہ الزام بے بنیاد اور بھونڈاہے۔ بھارتی آرمی چیف نے جھوٹ کا پلندہ کھول کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کی ہے ۔ ایسے سیاسی و غلط بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں “۔ مسئلہ کشمیر پر بھارت کی غیر حقیقت پسند و غیر منصفانہ پالیسیوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے جنرل دویدی کی ایک ہی نشست میں کی گئی گفتگو متضاد معافی و مفاہم کی حامل ہیں ۔دنیا جانتی ہے کہ خطے میں دہشت گردی کا مرکز بھارت ہےاور یہ ملک پوری دنیا میں دہشت گردی کا ایکسپورٹر بھی بن چکا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا کام ہی یہ ہے کہ پوری دنیا بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے۔ اس بارے میں پاکستان کے پیش کردہ دوعدد ڈوزئیر اقوام متحدہ میں موجودہیں۔ تمام تفصیلات اور شواہد کے ساتھ عالمی طاقتوں کے علم میں ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر کے بارے میں خود اقوام متحدہ کی قراردادوں کی طرح ان پر بھی مجرمانہ چشم پوشی باعث شرم ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کھلی دہشت گردی کس سے پوشیدہ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اور امن کے جھوٹے علمبرداروں کے منہ پر بھارتی آرمی چیف کابیان طمانچہ ہے۔ کلبھوشن یادیو کی صورت میں بھارتی دہشت گردی کا جیتا جاگتا ثبوت پاکستان کے پاس موجودہے۔ بھارت میں دہشت گردی کے کیمپ موجود ہیں۔ افغانستان میں مختلف مقامات پر دہشت گردی کے کیمپوں میں عرصہ دراز سے ’’را‘‘ کے اہلکار دہشت گردوں کو تربیت دیتے رہے ہیں۔ اب بھی افغانستان میں موجود کوئی اہم دہشت گرد بیمار ہوجائے تو اس کا علاج بھارتی ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔ افغانستان میں موجود فتنہ خوارج کے دہشت گردوں کی بھرپور مالی معاونت بھارت کر رہا ہے۔ دوسری طرف پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں ملوث جہنم واصل کئے گئے خوارج سے امریکی اسلحہ ملا ہے۔ یہ وہ اسلحہ ہے جو امریکی فوجی انخلا کے وقت افغانستان میں چھوڑ گئے تھے اور جوآج بھی افغان فوج کے پاس ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر افغان عبوری حکومت ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو سہولیات اور اعانت فراہم نہیں کرتی تو ان کے پاس یہ اسلحہ کہاں سے آیا؟۔رواں ماہ امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے بھارت کے مکروہ چہرے سے امن پسندی کا نقاب نوچ ڈالا اور اس کی پاکستان ، امریکہ اور کینیڈا میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا بھانڈا پھوڑ ڈالا۔ پاکستان میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کا گھناؤنا کردار ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کےذریعے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، بھارتی ایجنسی’را’ نے اجرتی قاتلوں اور افغانی ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان میں کم از کم 6 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی۔ گزشتہ سال اپریل میں 2 نقاب پوشوں نے لاہور میں عامر سرفراز (تانبا) کو گولیوں کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے، یہ واقعہ بھی دوسرے ممالک کی طرح بھارت کی ’خفیہ قتل مہم‘ کا تسلسل تھا۔امریکی اخبار کے مطابق 2021 کے بعد بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ نے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کے لیے ایک خفیہ مہم چلائی، جس میں میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ بھارت نے امریکہ، کینیڈا اور مغربی ممالک میں بھی ماورائے عدالت قتل کروائے، کینیڈا اور امریکا میں بھارتی ’را‘ نے سکھ رہنماؤں کو قتل کیا۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 2014ء میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا تھا کہ پاکستان پر حملہ کرنا غیر حقیقی ہے، لیکن ہم اپنے مقاصد کے لیے خفیہ ذرائع استعمال کرسکتے ہیں۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ امریکہ، کینیڈا اور مغربی ممالک میں ”را“ کی ٹارگٹ کلنگ مہم کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں ہے، بھارت نے امریکہ، کینیڈا اور مغربی ممالک میں ماروائے عدالت قتل کیے۔بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے سکھ رہنماؤں کو قتل کیا، نئی دہلی میں را کے افسر وکاش یادیو نے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند راہنما پر قاتلانہ حملے کی ہدایت جاری کیں، را افسر نے اس قتل میں اپنے ایجنٹ کو ایک مقامی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ کینیڈین حکام نے بھی بھارتی سفارت کاروں اور ’را‘ کی دہشت گردی کو بے نقاب کیا۔ گزشتہ برس بھی پاکستانی شہریوں محمد ریاض اور مولانا شاہد لطیف کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے شواہد منظر عام پر آچکے ہیں، اس سے قبل بھی وزارت خارجہ شواہد کے ساتھ پاکستانی سرزمین پر بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرچکی ہے۔ پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہلاکتوں میں بھارت کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف کر چکے ہیں، بھارتی جارحیت، دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر اقوام عالم کو سخت نوٹس لینا چاہیے۔یہ کسی عالمی جریدے کی پہلی رپورٹ نہیں ہے جس نے بھارتی کے مکروہ چہرے سے نقاب نوچا، اس سے قبل برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں بھی بھارت کے خلاف دیگر ممالک میں خفیہ کارروائیوں کے دوران شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا انکشاف کیا جاچکا ہے۔دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020 سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کروایا۔ پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹس سے ہوئی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک قتل کرنا شروع کیے۔دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کو براہ راست وزیراعظم نریندر مودی آفس کنٹرول کر رہا ہے، انٹیلی جنس اہلکاروں سے گفتگو سے ان الزامات کو تقویت ملتی ہے کہ بھارت نے ایک ایسی پالیسی پر عملدرآمد کیا ہے، جس کے تحت وہ ایسی شخصیات کو بیرون ملک ٹارگٹ کر رہا ہے جسے وہ بھارت کا دشمن سمجھتا ہے۔ جب بھارت کا مکروہ چہرہ اقوام متحدہ کے رپورٹس، عالمی جریدے بے نقاب کررہے ہیں ، اس کی خفت مٹانے کیلئے بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز کہنا احمقانہ حرکت ہے۔ بھارتی آرمی چیف کو ایسے بیانات سے پہلے اپنا دماغی علاج کرانا چاہئےتھا ۔ بھارتی فوج کا تو یہ حال ہے کہ نیپال کو ڈرانے کی کوشش کی اور انہوں نے آنکھیں دکھائیں تو وہاں بارڈر پر جوتے چھوڑ کر بھاگ گئی۔ کیا بھارتی دہشت گرد فوج کا زور صرف مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام پر چلتا ہے۔ پھر بھی ان مظلوم اور نہتے کشمیریوں کا بھارت کو اتنا خوف ہے کہ دس لاکھ کے قریب بھارتی فوجی درندے مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں۔ درجنوں کشمیری رہنما ایک عرصہ سے بھارتی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کا ان کے اہل خانہ کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ بھارت میں دہشت گرد حکومت نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا جینا اجیرن کیا ہوا ہے۔ کہاں ہیں امن کے نام نہاد علمبردار اور انسانی حقوق کے جھوٹے چیمپئن، ان کو یہ سب کچھ کیوں نظر نہیں آتا۔ پاکستان میں جتنے خود کش اور دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، سب میں بھارت ملوث ہے۔ بھارت اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دورخ ہیں۔ اس میں نہ کوئی شک ہے نہ دنیا میں کوئی مثال ہے کہ ممالک براہ راست کھلم کھلا دہشت گردی میں ملوث ہوں۔ بھارت نہ صرف اس خطے خصوصاً پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں قیام امن کا دشمن اور دہشت گردی پھیلانے کا موجب اور ذمہ دار ہے۔بھارت ہی کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا امن مسلسل خطرات سے دوچار ہے،بھارت نے اپنے تمام پڑوسی ممالک کیساتھ باالعموم اور پاکستان کیساتھ بالخصوص تعلقات کو اس حد تک بگاڑ دیا ہے کہ نہ تو اس خطے میں امن و استحکام پیدا اور نہ ہی یہ خطہ ترقی میں آگے بڑھ پاتا ہے،وہ چاہیے اس خطے میں سارک یا شنگھائی تعاون تنظیموں کے پلیٹ فارم ہوں،یا کوئی اور مقامی تنظیم،غرض بھارتی حکمرانوں نے گزشتہ پندرہ برسوں میں اس خطے کو یرغمال بناکررکھا ہے۔بی جے پی ،جو اکھنڈ بھارت کے خواب دیکھتی ہے ،نہ تو مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر آمادہ ہے اور نہ اپنے ہمسایوں کیساتھ تعلقات بہتربنانے کی کوشش کرتی ہے، بی جے پی جس نے RSS کی کوکھ سے جنم لیا ہے،ہر وقت اس خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے کے درپے رہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب سے بی جے پی اور مودی بھارت میں برسر اقتدار آئے ہیں،اس خطے میں امن ناپید ہوچکا ہے۔بھارت اس خطے کا واحد ملک ہے ،جس نے تمام پڑسیوں کیساتھ پرامن بقائے باہمی پر مبنی تعلقات کی نہج کو اس حد تک خراب کیا ہے ،کہ کوئی ملک اس کیساتھ اب تعلقات کی بحالی میں دلچسپی نہیں رکھتا۔اس کی وجہ اس خطے میں بھارت کا پولیس مین کا کردار ادا کرنے کی وہ بیماری ہے ،جس نے بھارت کی جڑوں کو اندر سے کھوکھلا کردیا ہے۔مودی کی قیادت میں بھارت ہی جنوبی ایشیائی خطے میں امن خراب کرنے والا واحد ملک ہے۔کیونکہ بھارتی حکومت کی آر ایس ایس پر مبنی پالیسیاں علاقائی ہم آہنگی کو درپیش ایک اہم خطرہ ہیں۔آر ایس ایس پر مبنی یہی پالیسی بھارت کی درندہ صفت فوج اور خفیہ ایجنسیاں لے کر چل رہی ہیں اور پوری دنیا میں دہشت گردی کا کہرام مچا رہی ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں نے بھارت کی ان دہشت گردانہ پالیسیوں کا نوٹس نہ لیا تو اس کی شر پسندی اور دہشت گردی سے کوئی نہیں بچے گا۔